منگل

اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ“ تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کر دیا گیا ہے تم اپنی بیویوں کے لباس ہو اور وہ تمہارا لباس ہیں ....“۔

سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کا یہ دستور تھا کہ جب کوئی روزہ دار ہوتا اور افطار کے وقت افطار کرنے سے پہلے سو جاتا تو پھر باقی رات میں کچھ نہ کھاتا اور نہ (اگلے) دن میں یہاں تک کہ (پھر) شام ہو جاتی اور سیدنا قیس بن صرمہ انصاری رضی اللہ عنہ روزہ دار تھے تو جب افطار کا وقت آیا تو وہ اپنی بیوی کے پاس گئے اور ان سے پوچھا کہ کیا کچھ کھانے کو ہے؟ تو انھوں نے کہا نہیں مگر میں جاتی ہوں اور کچھ ڈھونڈ کر لاتی ہوں۔ اور قیس بن صرمہ رضی اللہ عنہ تمام دن محنت کیا کرتے تھے، ان پر نیند غالب آ گئی (اور وہ سو گئے پھر) جب ان کی بیوی (کھانا لے کر) آئیں اور ان کو (سوتا ہوا) دیکھا تو کہنے لگیں کہ تمہاری خرابی آ گئی۔ دوسرے دن جب دوپہر ہوئی تو وہ بیہوش ہو گئے۔ یہ واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا گیا تو اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی: تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کر دیا گیا ہے۔ پس صحابہ بےانتہا خوش ہوئے تو اسی آیت کے یہ الفاظ بھی نازل ہوئے: کھاؤ اور پیو، یہاں تک کہ تم کو (صبح کی) سفید دھاگہ (یعنی فجر کی سفیدی) رات کی سیاہ دھاری سے نمایاں نظر آنے لگے۔
صحیح بخاری
حدیث نمبر: 933

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں